سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1450

حاملہ کی عدت کے بیان میں

راوی: محمد بن عبداللہ بن بزیع , یزید , حجاج , یحیی بن ابوکثیر , ابوسلمہ

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي امْرَأَةٍ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِعِشْرِينَ لَيْلَةً أَيَصْلُحُ لَهَا أَنْ تَزَوَّجَ قَالَ لَا إِلَّا آخِرَ الْأَجَلَيْنِ قَالَ قُلْتُ قَالَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ فَقَالَ إِنَّمَا ذَلِکَ فِي الطَّلَاقِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ فَأَرْسَلَ غُلَامَهُ کُرَيْبًا فَقَالَ ائْتِ أُمَّ سَلَمَةَ فَسَلْهَا هَلْ کَانَ هَذَا سُنَّةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ فَقَالَ قَالَتْ نَعَمْ سُبَيْعَةُ الْأَسْلَمِيَّةُ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِعِشْرِينَ لَيْلَةً فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَزَوَّجَ فَکَانَ أَبُو السَّنَابِلِ فِيمَنْ يَخْطُبُهَا

محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید، حجاج، یحیی بن ابوکثیر، حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک خاتون نے اپنے شوہر کی وفات کے بیس رات گزرنے کے بعد بچہ کو جنم دیا کیا وہ نکاح کر سکتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں وہ زیادہ زمانے پورا کرے گی (یعنی چار مہینہ دس روز عدت گزارے گی) حضرت ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا لیکن اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے" وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ " وہ فرمانے لگے کہ یہ مطلقہ عورت کا حکم ہے۔ یہ سن کر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہ میں بھی حضرت ابوسلمہ کے قول کی تائید کرتا ہوں چنانچہ انہوں نے اپنے غلام حضرت کریب کو بھیجا کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے وہ دریافت کر کے آئیں کہ کیا یہی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے چنانچہ وہ آئے اور انہوں نے دریافت کیا تو حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا جی ہاں اس لئے کہ حضرت سبیعہ اسلمیہ نے اپنے شوہر کی وفات کے بیس دن کے بعد بچہ کو جنم دیا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو نکاح کا حکم فرمایا۔ جن لوگوں نے ان کو نکاح کا پیغام دیا تو ان میں حضرت ابوسنابل بھی تھے۔

It was narrated that Abu Salamah said: “Ibn ‘Abbas and Abu Hurairah were asked about the woman whose husband dies when she is pregnant. Ibn ‘Abbas said: ‘(She should wait) for the longer of the two periods.’ Abu Hurairah said: ‘When she gives birth it becomes permissible for her to marry.’ Abu Salamah went to Umm Salamah and asked her about that, and she said: ‘Subai’ah Al-Aslamiyyah gave birth half a month after her husband died, and two men proposed to her. One was young and one was old, and she was inclined toward the young one. So the old one said: It is not permissible for you to marry. Her familY was not there, and he hoped that if he went to her family they would marry her to him. She went to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: It is permissible for you to marry, so marry whomever you want.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں