اگر کوئی آدمی اپنی اہلیہ کی جانب اشارہ کرے(بدکاری کا) اور بچے کے متعلق خاموش رہے لیکن اس کا ارادہ اس کا انکار کرنے کا ہی ہو؟
راوی: احمد بن محمد بن مغیرہ , ابوحیوۃ , شعیب بن ابوحمزہ , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَيْوَةَ حِمْصِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي وُلِدَ لِي غُلَامٌ أَسْوَدُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنَّی کَانَ ذَلِکَ قَالَ مَا أَدْرِي قَالَ فَهَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ فَهَلْ فِيهَا جَمَلٌ أَوْرَقُ قَالَ فِيهَا إِبِلٌ وُرْقٌ قَالَ فَأَنَّی کَانَ ذَلِکَ قَالَ مَا أَدْرِي يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَنْ يَکُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ قَالَ وَهَذَا لَعَلَّهُ نَزَعَهُ عِرْقٌ فَمِنْ أَجْلِهِ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا لَا يَجُوزُ لِرَجُلٍ أَنْ يَنْتَفِيَ مِنْ وَلَدٍ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِهِ إِلَّا أَنْ يَزْعُمَ أَنَّهُ رَأَی فَاحِشَةً
احمد بن محمد بن مغیرہ، ابوحیوۃ، شعیب بن ابوحمزہ، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ ایک شخص حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے یہاں ایک کالے رنگ کا بچہ پیدا ہوا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کالا رنگ کہاں سے آیا ہے اس نے عرض کیا مجھے یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ کس جگہ سے آیا۔ اس نے کہا مجھ کو علم نہیں ہے کہ وہ کہاں سے آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تمہارے پاس اونٹ بھی ہیں۔ اس نے کہا ہیں۔ آپ نے اس کے کیا ان میں رنگ دیکھے ہیں؟ اس نے عرض کیا کہ سرخ رنگ کے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی خاکی رنگ کا بھی ان میں ہے۔ اس نے کہا کہ خاکی رنگ کے بھی اونٹ ہیں اس میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ خاکی رنگ کس جگہ سے آیا۔ اس نے کہا کہ مجھ کو اس کا بالکل علم نہیں ہے کہ وہ کس جگہ سے آیا لیکن کسی رگ نے اس کو ضرور کھینچ لیا ہوگا۔ اس کو راوی نقل کرتا ہے کہ اسی لئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا کہ یہ جائز نہیں ہے مرد کو اس کا انکار کرنا لڑکے سے جو پیدا ہو اس کی اہلیہ سے مگر یہ کہ اس نے عورت کو بدکاری کرتے دیکھا ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “A man from Banu Fazarah came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘My wife has given birth to a black boy’ — and he wanted to disown him. He said: Do you have camels?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘What color are they?’ He said: ‘Red.’ He said: ‘Are there any gray ones among them?’ He said: ‘There are some gray camels among them.’ He said: ‘Why is that do you think?’ He said: ‘Perhaps it is hereditary.’ He said: ‘Perhaps this is hereditary.’ And he did not permit him to disown him.” (Sahih)