سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1418

اگر کوئی آدمی اپنی اہلیہ کی جانب اشارہ کرے(بدکاری کا) اور بچے کے متعلق خاموش رہے لیکن اس کا ارادہ اس کا انکار کرنے کا ہی ہو؟

راوی: محمد بن عبداللہ بن بزیع , یزید بن زریع , معمر , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ وَهُوَ يُرِيدُ الِانْتِفَائَ مِنْهُ فَقَالَ هَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ مَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ فِيهَا ذَوْدُ وُرْقٍ قَالَ فَمَا ذَاکَ تُرَی قَالَ لَعَلَّهُ أَنْ يَکُونَ نَزَعَهَا عِرْقٌ قَالَ فَلَعَلَّ هَذَا أَنْ يَکُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ قَالَ فَلَمْ يُرَخِّصْ لَهُ فِي الِانْتِفَائِ مِنْهُ

محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید بن زریع، معمر، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ قبیلہ فرازہ کا ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ میری عورت نے ایک بالکل کالے رنگ کے بچہ کو جنم دیا ہے اور اس کا ارادہ اپنے بچہ سے انکار کرنے کا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے پاس اونٹ موجود ہیں؟ اس نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا ان کے درمیان خاکی رنگ کے بھی ہیں۔ عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری رائے میں وہ کہاں سے آیا؟ اس نے کہا ممکن ہے کہ کسی رگ نے کھینچ دیا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو پھر یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔ راوی نقل فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے انکار کی اجازت عطا نہیں فرمائی۔

It was narrated from Abu Hurairah that a man from Banu
Fazarah came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “My wife has given birth to a black boy.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do you have camels?” He said: “Yes.” He said: “What color are they?” He said: “Red.” He said: “Are there any gray ones among them?” He said: “There are some gray ones among them.” He said: “Where do you think they come from?” He said: “Perhaps it is hereditary.” He said: “Likewise, perhaps this is hereditary.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں