لعان کرنے والے افراد کا اجتماع
راوی: محمد بن منصور , سفیان , عمرو , سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عمر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يَقُولُ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ الْمُتَلَاعِنَيْنِ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُتَلَاعِنَيْنِ حِسَابُکُمَا عَلَی اللَّهِ أَحَدُکُمَا کَاذِبٌ وَلَا سَبِيلَ لَکَ عَلَيْهَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَالِي قَالَ لَا مَالَ لَکَ إِنْ کُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا وَإِنْ کُنْتَ کَذَبْتَ عَلَيْهَا فَذَاکَ أَبْعَدُ لَکَ
محمد بن منصور، سفیان، عمرو، حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لعان کرنے والوں کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے بیان فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعان کرنے والوں سے متعلق ارشاد فرمایا اب تم دونوں کا حساب و کتاب اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے تم دونوں میں سے ایک نہ ایک جھوٹا ہے (پھر شوہر سے فرمایا) اب تمہارا اس پر کسی قسم کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میرا مال دولت (جو کہ میں نے اس کو دیا ہے) اس کا کیا ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے واسطے کسی قسم کا مال دولت نہیں ہے اس لئے کہ اگر تم ایک سچے انسان ہو تو تم نے وہ مال دولت اپنی شرم گاہ حلال کرنے کے بدلے میں دے دیا اور اگر تم ایک جھوٹے انسان ہو تو تم اس کو مانگنے کا کسی قسم کا کوئی حق نہیں رکھتے ہو۔
It was narrated from Ayyub, that Saeed bin Jubair said: “I said to Ibn Umar: ‘A man accused his wife.’ He said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم separated the couple from Banu ‘Ajlan and said: Allah knows that one of you is lying, so willeither of you repent? He said that to them three times and they did not respond, then he separated them.” (One of the narrators) Ayyub said: “Amr bin Dinar said:
‘In this -IadIth there is something that I think you are not narrating.’ He said: ‘The man said: My wealth. He said: You are not entitled to any wealth. If you are telling the truth, you have consummated the marriage with her, and if you are lying then you are even less entitled to it.” (Sahih)