خلع سے متعلق احادیث
راوی: حسین بن حریث , فضل بن موسی , حسین بن واقد , عمارہ بن ابوحفصہ , عکرمہ , ابن عباس
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي حَفْصَةَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي لَا تَمْنَعُ يَدَ لَامِسٍ فَقَالَ غَرِّبْهَا إِنْ شِئْتَ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ تَتَّبِعَهَا نَفْسِي قَالَ اسْتَمْتِعْ بِهَا
حسین بن حریث، فضل بن موسی، حسین بن واقد، عمارہ بن ابوحفصہ، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میری بیوی ایک ایسی عورت ہے کہ اس کو جو شخص بھی ہاتھ لگائے تو وہ اس کو منع نہیں کرتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو دور اور دفع کر دو (یعنی اس کو طلاق دے دو) اس شخص نے عرض کیا کہ مجھ کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس وجہ سے میری جان نہ چلی جائے یعنی بے قراری کی وجہ سے میرا دل اس کی طرف نہ لگا رہے اور ایسا نہ ہو کہ میں اس کو اپنے سے الگ کر کے گناہ میں مبتلا ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا نہیں ہو سکتا تو تو اس کو اپنے پاس رکھ۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the wife of Thabit bin Qais came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I do not find any fault with Thabit bin Qais regarding his attitude or religious commitment, but I hate j after becoming Muslim.” The essenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Will you give him back his garden?” She said: “Yes.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Take back the garden and divorce her once.” (Sahih)