سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1377

اگر کوئی ایک لفظ صاف بولا جائے اور اس سے وہ مفہوم مراد لیا جائے جو کہ اس سے نہیں نکلتا تو وہ بیکار ہوگا

راوی: عمران بن بکار , علی بن عیاش , شعیب , ابوزناد , عبدالرحمن , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنِي شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ مِمَّا حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ مِمَّا ذَکَرَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ انْظُرُوا کَيْفَ يَصْرِفُ اللَّهُ عَنِّي شَتْمَ قُرَيْشٍ وَلَعْنَهُمْ إِنَّهُمْ يَشْتِمُونَ مُذَمَّمًا وَيَلْعَنُونَ مُذَمَّمًا وَأَنَا مُحَمَّدٌ

عمران بن بکار، علی بن عیاش، شعیب، ابوزناد، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا دیکھو اللہ تعالیٰ قریش کے مجھ کو برا بھلا کہنے کو مجھ سے کس طرح پھیر دیتے ہیں کہ وہ لوگ مجھ کو گالیاں دیتے اور مجھ پر لعنت بھیجتے ہیں جبکہ میں محمد ہوں۔

It was narrated that ‘Umar bin Al-Khattab, may Allah be pleased with him, said that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Actions are but by intentions, and each man will have but that which he intended. Whoever emigrated for the sake of Allah and His Messenger, his emigration was for the sake of Allah and His Messenger, and whoever emigrated for the sake of some worldly gain or to marry some woman, his emigration was for that for which he emigrated.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں