اگر کوئی شخص بیوی سے اس طریقہ سے کہے کہ جا تو اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر رہ لے
راوی: یوسف بن سعید , حجاج بن محمد , لیث بن سعد , عقیل , ابن شہاب , عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب , عبداللہ بن کعب , کعب
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبًا يُحَدِّثُ حَدِيثَهُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ وَقَالَ فِيهِ إِذَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينِي وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُکَ أَنْ تَعْتَزِلَ امْرَأَتَکَ فَقُلْتُ أُطَلِّقُهَا أَمْ مَاذَا أَفْعَلُ قَالَ بَلْ اعْتَزِلْهَا وَلَا تَقْرَبْهَا وَأَرْسَلَ إِلَی صَاحِبَيَّ بِمِثْلِ ذَلِکَ فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي الْحَقِي بِأَهْلِکِ وَکُونِي عِنْدَهُمْ حَتَّی يَقْضِيَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي هَذَا الْأَمْرِ خَالَفَهُمْ مَعْقِلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ
یوسف بن سعید، حجاج بن محمد، لیث بن سعد، عقیل، ابن شہاب، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب، عبداللہ بن کعب، حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے اور وہ اپنا حال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جس وقت وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیچھے رہ گئے تھے غزوہ تبوک میں(شریک نہیں ہوئے تھے) وہ فرماتے ہیں کہ اس دوران رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نمائندہ میرے پاس حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہارے واسطے حکم فرمایا ہے کہ تم لوگ اپنی عورتوں سے علیحدگی اختیار کرلو یعنی مجھ کو اور میرے ساتھی کو حکم فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نمائندہ سے دریافت کیا کہ کیا میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں یا کس طریقہ سے کروں؟ نمائندہ نے عرض کیا کہ الگ رہنے کے واسطے حکم ہوا ہے اور طلاق دینے کے واسطے حکم نہیں ہوا۔ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اہلیہ کو کہا کہ تو جا اور اپنے گھر والوں کے ساتھ رہ۔ جس وقت تک کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ صادر نہ ہو۔ حضرت معقل بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے لوگوں کا اختلاف کیا ہے یعنی زہری بن شہاب کے شاگردوں میں حضرت معقل بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی ہیں ان کی روایت حضرت عبداللہ بن کعب سے ہے جیسا کہ آگے مذکور ہے۔
Abdur-Rehman bin ‘Abdullah bin Ka’b bin Malik narrated that ‘Abdullah bin Ka’b said: “I heard Ka’b narrate the Hadith about when he stayed behind and did not join the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the expedition to Tabuk. He said: ‘The envoy of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to me and said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commands you to keep away from your wife.” I said: “Shall i divorce her, or what should I do?” He said: “No, just keep away from her and do not approach her.” And he sent similar instructions to my o companions. I said to my wife: “Go to your family and stay with them until Allah, the Mighty and Sublime, decides concerning this matter.” They were contradicted by Ma’qil bin ‘Ubaidullah. (Sahih)