تین طلاق دی گئی عورت کے حلال ہونے اور حلالہ کے لئے نکاح سے متعلق احادیث
راوی: محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , علقمہ بن مرثد , رزین بن سلیمان , ابن عمر
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ رَزِينِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْأَحْمَرِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يُطَلِّقُ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا فَيَتَزَوَّجُهَا الرَّجُلُ فَيُغْلِقُ الْبَابَ وَيُرْخِي السِّتْرَ ثُمَّ يُطَلِّقُهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا قَالَ لَا تَحِلُّ لِلْأَوَّلِ حَتَّی يُجَامِعَهَا الْآخَرُ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا أَوْلَی بِالصَّوَابِ
محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، علقمہ بن مرثد، رزین بن سلیمان، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کسی شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ مسئلہ دریافت کیا کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیں پھر دوسرے شخص نے نکاح کر لیا اور نکاح ہونے کے بعد دونوں کو (شوہر اور بیوی) ایک کمرہ میں بند کر دیا گیا (یعنی خلوت صحیحہ ہو گئی) اور پردے بھی چھوڑ دیئے گئے لیکن اس دوسرے شوہر نے صحبت کئے بغیر ہی اس عورت کو طلاق دے دی کیا یہ عورت پہلے شوہر کے واسطے جائز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہیں۔ جس وقت تک اس عورت سے اس کا دوسرا شوہر صحبت نہ کرے۔ حضرت ابوعبدالرحمن یعنی اس کتاب کے مصنف فرماتے ہیں یہ حدیث صواب سے بہت نزدیک ہے (یعنی صحیح ہے)
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said, concerning a man who had a wife and he divorced her, then she married another man who divorced her before consummating the marriage with her, and (it was asked) whether she could go back to her first husband: “No, not until she tastes his sweetness.” (Sahih)