سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1352

تین طلاق دی گئی عورت کے حلال ہونے اور حلالہ کے لئے نکاح سے متعلق احادیث

راوی: عمرو بن علی , محمد بن جعفر , شعبہ , علقمہ بن مرثد , سالم بن رزین , سالم بن عبداللہ , سعید بن مسیب , ابن عمر

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ رَزِينٍ يُحَدِّثُ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّجُلِ تَکُونُ لَهُ الْمَرْأَةُ يُطَلِّقُهَا ثُمَّ يَتَزَوَّجُهَا رَجُلٌ آخَرُ فَيُطَلِّقُهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَتَرْجِعَ إِلَی زَوْجِهَا الْأَوَّلِ قَالَ لَا حَتَّی تَذُوقَ الْعُسَيْلَةَ

عمرو بن علی، محمد بن جعفر، شعبہ، علقمہ بن مرثد، سالم بن رزین، سالم بن عبد اللہ، سعید بن مسیب، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ ایک شخص کی ایک بیوی تھی اس نے اس کو طلاق دے دی پھر اس خاتون سے دوسرے شخص نے نکاح کر لیا پھر دوسرے شخص نے بھی بغیر ہمبستری کے اس کو طلاق دے دی۔ پھر اس خاتون نے پہلے شوہر کی طرف دوبارہ واپس جانا چاہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ ممکن نہیں ہے جس وقت تک کہ وہ خاتون اس دوسرے شوہر کے شہد کو نہ چکھ لے یعنی اس سے صحبت نہ کرے۔ اس وقت تک وہ پہلے شوہر کے واسطے جائز نہیں ہوسکتی۔

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Abbas that Al Ghumaisa’ or Ar-Rumai came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم complaining that her husband would not have intercourse with her. It was not long before her husband came and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, she is lying; he is having intercourse with her, but she wants to go back to her first husband.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “She cannot do that until she tastes his sweetness.”
(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں