سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1348

لفظ امرک بیدک کی تحقیق

راوی: علی بن نصربن علی , سلیمان بن حرب , حماد بن زید

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ لِأَيُّوبَ هَلْ عَلِمْتَ أَحَدًا قَالَ فِي أَمْرِکِ بِيَدِکِ أَنَّهَا ثَلَاثٌ غَيْرَ الْحَسَنِ فَقَالَ لَا ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ غَفْرًا إِلَّا مَا حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ کَثِيرٍ مَوْلَی ابْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ فَلَقِيتُ کَثِيرًا فَسَأَلْتُهُ فَلَمْ يَعْرِفْهُ فَرَجَعْتُ إِلَی قَتَادَةَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ نَسِيَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا حَدِيثٌ مُنْکَرٌ

علی بن نصربن علی، سلیمان بن حرب، حضرت حماد بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ایوب سے دریافت کیا کہ کیا تم اس شخص سے واقف ہو جو کہ جملہ امرک بیدک بولنے سے تین طلاق کے واقع ہونے کا قائل ہو علاوہ حضرت حسن کے وہ فرماتے ہیں اس جملہ کے کہنے سے تین طلاق واقع ہو جاتیں ہیں۔ حضرت ایوب نے جواب دیا کہ میں نے کسی شخص کو اس طریقہ سے کہتے ہوئے نہیں سنا۔ وہ کہہ رہے ہیں اس جملہ کے کہنے سے تین طلاق (یعنی طلاق مغلظہ) واقع ہو جاتی ہے۔ یہ بات سن کر اللہ ان کی مغفرت فرما دے اگر ان سے غلطی ہوگئی ہو لیکن وہ حدیث شریف جو کہ مجھ سے حضرت قتادہ نے نقل کی۔ حضرت کثیر کی روایت ہے اور کثیر نے حضرت ابوسلمہ سے اور حضرت ابوسلمہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس طریقہ سے بیان کیا کہ وہ تین طلاقیں ہوتی ہیں۔ راوی کہتا تھا۔ راوی کہتا ہے کہ پھر میں حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا اور میں نے ان سے یہ حالت نقل کی۔ حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نقل کیا کہ وہ بھول گیا۔ حضرت عبدالرحمن جو کہ اس کتاب کے مصنف ہیں وہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث منکر ہے۔

It was narrated that ‘Aishah said: “The wife of Rifa’ah Al Qura came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when Abu Bakr was with him, and she said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! I was married to Rifa’ah Al Qura and he divorced me, and made it irrevocable. Then I married ‘Abdur-Rahman bin Az Zabir, and by Allah, o Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what he has is like this fringe;’ and she held up a fringe of her Jilbab. Khalid bin Saeed was at the door and he did not let him in. He said: ‘Abu Bakr? Do you not hear this woman speaking in such an audacious manner in the presence of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?’ He said: ‘Do you want to go back to Rifa’ah? No, not until you taste his sweetness and he tastes your sweetness.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں