ایک ہی وقت میں تین طلاق پر وعید سے متعلق
راوی: سلیمان بن داؤد , ابن وہب , مخرمہ , ابیہ , محمود بن لبید
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ مَحْمُودَ بْنَ لَبِيدٍ قَالَ أُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثَ تَطْلِيقَاتٍ جَمِيعًا فَقَامَ غَضْبَانًا ثُمَّ قَالَ أَيُلْعَبُ بِکِتَابِ اللَّهِ وَأَنَا بَيْنَ أَظْهُرِکُمْ حَتَّی قَامَ رَجُلٌ وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَقْتُلُهُ
سلیمان بن داؤد ، ابن وہب، مخرمہ، اپنے والد سے، حضرت محمود بن لبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی آدمی سے متعلق یہ خبر دی گئی کہ اس شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں ایک ہی وقت میں دے ڈالی ہیں۔ یہ بات سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور غصہ میں فرمانے لگے کہ کیا کتاب اللہ سے کھیل ہو رہا ہے۔ حالانکہ میں ابھی تم لوگوں کے درمیان موجود ہوں۔ یہ بات سن کر ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کرنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اس کو قتل کر ڈالوں؟
It was narrated that Yunus bin Jubair said: “I said to Ibn ‘Umar: ‘A man divorced his wife while she was menstruating.’ He said: ‘Do you know ‘Abdullah bin ‘Umar? He divorced his wife when she was menstruating, and ‘Umar went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and asked him about that, and he told him to take her back then wait for the right time.’ I said to him: ‘Was that divorce counted?’ He said: ‘Be quiet! What do you think if some becomes helpless and behaves foolishly?” (Sahih).