رشک اور حسد
راوی: ابراہیم بن یونس بن محمد , ابیہ , حماد بن سلمہ , ثابت , انس
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ حَرَمِيٌّ هُوَ لَقَبُهُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ لَهُ أَمَةٌ يَطَؤُهَا فَلَمْ تَزَلْ بِهِ عَائِشَةُ وَحَفْصَةُ حَتَّی حَرَّمَهَا عَلَی نَفْسِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ
ابراہیم بن یونس بن محمد، اپنے والد سے، حماد بن سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک باندی تھی کہ جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم بستری فرماتے تھے تو حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت حفصہ دونوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے لگی رہتی تھیں۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس باندی کو اپنے اوپر حرام فرما لیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت" يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ" نازل فرمائی آخر تک۔
It was narrated from Anas, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had a female slave with whom he had intercourse, but ‘Aishah and Hafsah would not leave him alone until he said that she was forbidden for him. Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: “Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Why do you forbid (for yourself) that which Allah has allowed to you.t until the end of the Verse. (Sahih)