سونے کی ایک کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر کے بقدر نکاح کرنا
راوی: اسحاق بن ابراہیم , نضر بن شمیل , شعبہ , عبدالعزیز بن صہیب , انس
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيَّ بَشَاشَةُ الْعُرْسِ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ کَمْ أَصْدَقْتَهَا قَالَ زِنَةَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ
اسحاق بن ابراہیم، نضر بن شمیل، شعبہ، عبدالعزیز بن صہیب، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے تھے کہ مجھ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا کہ شادی کی مسرت کا نشان ہے۔ میں نے اس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میں نے شادی کرلی ہے ایک انصاری خاتون سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم نے مہر کس قدر مقرر کیا ہے؟ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ ایک (نواة) سونے کے بقدر۔
It was narrated from ‘Abdur Rahman bin ‘Amr: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whatever is given as a dowry, or gift or is promised her before the marriage belongs to her. Whatever is given after the marriage belongs to the one to whom it was given. And the most deserving for which a (man) is to be honored is (when marrying off) his daughter or sister.” This is the wording of ‘Abdullah (one of the narrators). (Hasan)