مَہروں میں انصاف کرنا
راوی: عباس بن محمد دوری , علی بن حسن بن شقیق , عبداللہ بن مبارک , معمر , زہری , عروہ بن زبیر , ام حبیبہ
أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهِيَ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ زَوَّجَهَا النَّجَاشِيُّ وَأَمْهَرَهَا أَرْبَعَةَ آلَافٍ وَجَهَّزَهَا مِنْ عِنْدِهِ وَبَعَثَ بِهَا مَعَ شُرَحْبِيلَ ابْنِ حَسَنَةَ وَلَمْ يَبْعَثْ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْئٍ وَکَانَ مَهْرُ نِسَائِهِ أَرْبَعَ مِائَةِ دِرْهَمٍ
عباس بن محمد دوری، علی بن حسن بن شقیق، عبداللہ بن مبارک، معمر، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے نکاح فرمایا اور وہ ملک حبشہ میں تھیں وہاں کے بادشاہ نے کہ جس کا نام نجاشی تھا نکاح کرنے کے بعد جہیز وغیرہ اپنی جانب سے دے دیا اور مہر چار ہزار مقرر فرمایا اور شرحبیل بن حسنہ کے ساتھ دے کر بھیج دیا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ام حبیبہ اپنی اہلیہ محترمہ کو مہر کا کوئی حصہ نہیں بھیجا تھا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور دوسری ازواج مطہرات کا مہر چار سو درہم تھا۔
It was narrated from Anas bin Malik that ‘Abdur-Rahman bin ‘Awl came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with traces of yellow perfume on him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم asked him (about that) and he told him that he had married a woman from among the An The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “How much did you give her?” He said: “A Nawah (five Dirhams) of gold.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Give a Walimah (wedding feast) even if it is with one sheep.”(Sahih).