شغار کی تفسیر
راوی: ہارون بن عبداللہ , معن , مالک , نافع , ح , حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , نافع , ابن عمر
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ مَالِکٌ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الشِّغَارِ وَالشِّغَارُ أَنْ يُزَوِّجَ الرَّجُلُ الرَّجُلَ ابْنَتَهُ عَلَی أَنْ يُزَوِّجَهُ ابْنَتَهُ وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا صَدَاقٌ
ہارون بن عبد اللہ، معن، مالک، نافع، ح ، حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نکاح شغار کی ممانعت فرمائی اور شغار (کی وضاحت) یہ ہے کہ کوئی آدمی اپنی صاحبزادی کو کسی دوسرے کے نکاح میں اس شرط سے دے کہ وہ (دوسرا شخص) بھی اپنی صاحبزادی کا اس سے نکاح کرے گا اور دونوں (خواتین) کا مہر کچھ بھی نہ ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Ash-Shighar.” (One of the narrators) ‘Ubaidullah said: “Ash-Shighar means when a man gives his daughter in marriage on condition that (the other man) gives him his sister in marriage.” (Sahih)