زیر نظر حدیث شریف میں حضرت ابوصالح پر راویوں کے اختلاف کا تذکرہ
راوی: علی بن حرب , محمد بن فضیل , ابوسنان ضرار بن مرة , ابوصالح , ابوسعید
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی يَقُولُ الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ وَإِذَا لَقِيَ اللَّهَ فَجَزَاهُ فَرِحَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْکِ
علی بن حرب، محمد بن فضیل، ابوسنان ضرار بن مرة، ابوصالح، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ارشاد الٰہی ہے روزہ صرف میرے ہی واسطے مخصوص ہے (دوسرے کے واسطے نہیں) اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور روزہ دار کو دو خوشیاں ہوتی ہیں۔ ایک خوشی تو اس وقت کہ جس وقت وہ روزہ کھولتا ہے اور دوسری خوشی اس وقت ہوگی کہ جس وقت وہ اپنے پروردگار سے ملاقات کرے گا اس ذات کی قسم کہ جس کے قبضہ میں میری جان ہے البتہ روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسندیدہ ہے مشک (اور عنبر) کی خوشبو سے۔
It was narrated that Abu Saeed said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
‘Allah, may He be blessed and exalted, says: Fasting is for Me and I shall reward for it. The fasting person has two moments of joy: When he breaks his fast and when he meets his Lord. By the One in Whose hand is the soul of Muhammad, the smell that comes from the mouth of the fasting person is better before Allah than the fragrance of musk.” (Sahih)