سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1237

بڑے کو دودھ پلانے سے متعلق

راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , یونس و مالک , ابن شہاب , عروہ

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَمَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ أَبَی سَائِرُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَدْخُلَ عَلَيْهِنَّ بِتِلْکَ الرَّضْعَةِ أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ يُرِيدُ رَضَاعَةَ الْکَبِيرِ وَقُلْنَ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا نُرَی الَّذِي أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهْلَةَ بِنْتَ سُهَيْلٍ إِلَّا رُخْصَةً فِي رَضَاعَةِ سَالِمٍ وَحْدَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَا يَدْخُلُ عَلَيْنَا أَحَدٌ بِهَذِهِ الرَّضْعَةِ وَلَا يَرَانَا

یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یونس و مالک، ابن شہاب، حضرت عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ تمام ازواج مطہرات نے انکار فرمایا اور فرمایا کہ اس دودھ کے رشتہ کی وجہ سے کسی کو مکان میں داخلہ کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔ اس دودھ کے رشتہ سے یہ مطلب ہے کہ بڑی عمر میں جو کسی کو دودھ پلایا جائے تو اس کی وجہ سے کسی کو مکان میں داخلہ کی اجازت نہیں ہو سکتی اور تمام نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں عرض کیا کہ اللہ کی قسم حضرت سہلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جو حکم فرمایا گیا تھا وہ حکم خاص سالم سے متعلق تھا اور انہوں نے قسم کھا کر کہا کہ اس دودھ کے رشتہ کی وجہ سے کوئی شخص ہمارے مکان میں داخل نہ ہو (اور نہ ہم کسی کو اس رشتہ کی وجہ سے گھر میں دیکھیں)

Zainab bint Abu Salamah narrated that her mother Umm Salamah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , used to say: “The rest of the wives of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم refused for anyone to enter upon them on the basis of that type of breast-feeding, meaning breast-feeding of an adult. They said to ‘Aishah: ‘By Allah, we think that this is a concession which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم granted only to Salim. No one will enter upon us, nor see us on the basis of this type of breast- feeding.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں