عورت کے دودھ پلانے سے مرد(شوہر) سے بھی رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔
راوی: عبدالجبار بن علاء , سفیان , زہری و ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَهِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَ عَلَيَّ عَمِّي أَفْلَحُ بَعْدَمَا نَزَلَ الْحِجَابُ فَلَمْ آذَنْ لَهُ فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّکِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ قَالَ ائْذَنِي لَهُ تَرِبَتْ يَمِينُکِ فَإِنَّهُ عَمُّکِ
عبدالجبار بن علاء، سفیان، زہری و ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میرے چچا افلح نے پردہ کی آیت کریمہ کے نازل ہونے کے بعد میرے گھر داخل ہونے کی اجازت چاہی تو میں نے ان کو اجازت دینے سے انکار کر دیا پھر جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے گھر تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے بارے میں دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ان کو اجازت دے دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں اس پر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم! مجھ کو تو عورت نے دودھ پلایا تھا نہ کہ کسی مرد نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کو اجازت دے دو اور تمہارا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو (یعنی تمہارا بھلا ہو) اس لئے کہ وہ تمہارے چچا ہیں۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Aflah, the brother of Abu Al-Qu’ais, came and asked permission to enter, and I said: ‘I will not let him in until I seek the permission of the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ When the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came, I said to him: ‘Aflah, the brother of Abu Al-Qu’ais, came and asked permission to enter, but I refused to let him in.’ He said: ‘Let him in, for he is your paternal uncle.’ I said: ‘The wife of Abu Al Qu’ais breast-fed me; the man did not breast-feed me.’ He said: ‘Let him in, for he is your paternal uncle.” (Sahih)