سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 122

روزوں کی فضیلت

راوی: ہلال بن العلاء , وہ اپنے والد سے , عبیداللہ , زید , ابواسحق , عبداللہ بن حارث , علی

أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی يَقُولُ الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ حِينَ يُفْطِرُ وَحِينَ يَلْقَی رَبَّهُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْکِ

ہلال بن العلاء، وہ اپنے والد سے، عبیداللہ، زید، ابواسحاق ، عبداللہ بن حارث، علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خداوندوقدوس فرماتا ہے کہ روزہ خاص میرے ہی واسطے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور روزہ دار کو دو خوشیاں ہیں۔ ایک خوشی وہ ہے کہ جس وقت وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسری خوشی وہ ہے کہ جس وقت وہ اپنے پروردگار سے ملاقات کرے گا اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے البتہ روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہے (بنسبت) مشک کی خوشبو سے ۔

It was narrated from ‘Ali bin Abi Talib that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم a said: “Allah, may He be blessed and exalted, says: ‘Fasting is for Me and I shall reward for it. The fasting person has two moments of joy: When he breaks his fast and when he meets his Lord.’ By the One in Whose hand is my soul, the smell that comes from the mouth of the fasting person is better before Allah than the fragrance of musk.”(Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں