غلام کا آزاد عورت سے نکاح
راوی: محمد بن نصر , ایوب بن سلیمان بن بلال , ابوبکر بن ابواویس , سلیمان بن بلال , یحیی , ابن شہاب , عروہ بن زبیر و ابن عبداللہ بن ربیعہ , عائشہ اور ام سلمہ ما
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ قَالَ قَالَ يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ وَأَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَبَا حُذَيْفَةَ بْنَ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ وَکَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبَنَّی سَالِمًا وَهُوَ مَوْلًی لِامْرَأَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ کَمَا تَبَنَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ وَأَنْکَحَ أَبُو حُذَيْفَةَ بْنُ عُتْبَةَ سَالِمًا ابْنَةَ أَخِيهِ هِنْدَ ابْنَةَ الْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ وَکَانَتْ هِنْدُ بِنْتُ الْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ وَهِيَ يَوْمَئِذٍ مِنْ أَفْضَلِ أَيَامَی قُرَيْشٍ فَلَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ رُدَّ کُلُّ أَحَدٍ يَنْتَمِي مِنْ أُولَئِکَ إِلَی أَبِيهِ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ يُعْلَمُ أَبُوهُ رُدَّ إِلَی مَوَالِيهِ
محمد بن نصر، ایوب بن سلیمان بن بلال، ابوبکر بن ابواویس، سلیمان بن بلال، یحیی، ابن شہاب، عروہ بن زبیر و ابن عبداللہ بن ربیعہ، حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت ابوحذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ ان حضرات میں سے تھے کہ جن حضرات نے غزوہ بدر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ شرکت فرمائی انہوں نے بھی ایک انصاری خاتون کے غلام سالم کو اپنا بیٹا بنا لیا تھا جس طریقہ سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زید کو اپنا بیٹا بنا لیا تھا۔ پھر حضرت ابوحذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سالم کا نکاح اپنی بھتیجی ہند بنت ولید کے ہمراہ فرما دیا جو کہ پہلے ہجرت کرنے والی خاتون میں سے تھیں اور اس وقت قریش کی تمام بیوہ خواتین سے افضل تھیں چنانچہ جس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت زید بن حارثہ کہ بارے میں یہ آیت" ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ " نازل فرمائی تو ہر ایک منہ بولے بیٹے کو اس کے والد کی طرف منسوب کیا جانے لگا اور اگر کسی کے والد کا علم نہ ہوتا تو اس کے مولاؤں کی جانب اس کا نسب منسوب کیا جاتا۔
It was narrated from Ibn Buraidah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The nobility of the people of this world, that which they (always) go to, is wealth.” (Sahih)