جو کام خداوند قدوس نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقام بلند فرمانے کے واسطے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر فرض فرمائے اور عام لوگوں کے واسطے حرام فرمائے؟
راوی: بشر بن خالد عسکری , غنذر , شعبہ , سلیمان , ابوضحی , مسروق , عائشہ
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْکَرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَدْ خَيَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَائَهُ أَوْ کَانَ طَلَاقًا
بشر بن خالد عسکری، غنذر، شعبہ، سلیمان، ابوضحی، مسروق، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ازواج مطہرات کو اختیار عطا فرما دیا تھا تو کیا اس سے طلاق واقع ہوگئی؟۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gave us the choice, and we chose him, so there was no divorce.”(Sahih)