نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نکاح سے متعلق فرمان اور ازواج مطہرات اور ان چیزوں کے بارے میں جو کہ اللہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حلال فرمائی لیکن لوگوں کے واسطے حلال نہیں کیا تاکہ یہ بات ظاہر ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ساری مخلوق پر بزرگی و فضیلت ہے۔
راوی: محمد بن عبداللہ بن یزید , سفیان , ابوحازم , سہل بن سعد
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَنَا فِي الْقَوْمِ إِذْ قَالَتْ امْرَأَةٌ إِنِّي قَدْ وَهَبْتُ نَفْسِي لَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَرَأْ فِيَّ رَأْيَکَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ زَوِّجْنِيهَا فَقَالَ اذْهَبْ فَاطْلُبْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ فَلَمْ يَجِدْ شَيْئًا وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ أَمَعَکَ مِنْ سُوَرِ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَزَوَّجَهُ بِمَا مَعَهُ مِنْ سُوَرِ الْقُرْآنِ
محمد بن عبداللہ بن یزید، سفیان، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن دوسرے لوگوں کے ساتھ میں بھی مجلس میں شریک تھا کہ ایک خاتون نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں خود کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپرد کرتی ہوں میرے بارے میں جو مناسب خیال فرمائیں وہ فیصلہ فرما دیں۔ یہ سن کر ایک آدمی کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرا اس خاتون سے نکاح فرما دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جاؤ اور تم کچھ لے آؤ چاہے وہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو۔ وہ شخص روانہ ہو گیا تو اس کو کچھ نہیں مل سکا۔ یہاں تک کہ لوہے کی انگوٹھی تک نصیب نہ ہو سکی (تاکہ اس انگوٹھی کو ہی مہر مقرر کر سکے) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم کو قرآن کریم کی کچھ سورتیں یاد ہیں؟ اس شخص نے عرض کیا جی ہاں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرآن کریم کی بعض سورتوں کے عوض اس کا نکاح اس خاتون سے فرما دیا۔
It was narrated from ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to her when Allah commanded him to give his wives the choice. ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم started with me and said: ‘I am going to tell you something, but you do not have to rush until you consult your parents.” She said: “He knew that my parents would not tell me to leave him.” Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Say to your wives: If you desire the life of this world, and its glitter, then come! I will make a provision for you and set you free in a handsome manner.’ “I said: ‘Do I need to consult my parents about this? I choose Allah and His Messenger, and the abode of the Hereafter.” (Sahih)