اس شخص کا بیان جو کہ راہ اللہ میں جہاد کرے اور اس پر قرض ہو
راوی: عبد الجبار بن علاء , سفیان , عمرو , محمد بن قیس , عبداللہ بن ابوقتادہ , ابوقتادہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَرَبْتُ بِسَيْفِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ حَتَّی أُقْتَلَ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا أَدْبَرَ دَعَاهُ فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَکُونَ عَلَيْکَ دَيْنٌ
عبد الجبار بن علاء، سفیان، عمرو، محمد بن قیس، عبداللہ بن ابوقتادہ، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت منبر پر تشریف فرما تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا ارشاد فرمائیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں یہ تلوار اللہ کے راستہ میں ماروں اجر و ثواب کیلئے اور ثابت قدم رہوں اور چہرہ نہ پھیروں دشمن کے مقابلہ سے تو کیا اللہ تعالیٰ میرے گناہ کو مجھ سے دور فرما دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! پس جس وقت وہ رخصت ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو آواز دی اور فرمایا یہ دیکھ لو! جبرائیل علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تیرا قرضہ معاف نہیں ہوگا۔
It was narrated from Kathir bin Murrah that ‘Ubadah bin As Samit told them that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no soul on Earth that dies, and is in a good position before Allah, that would like to come back to you, even if it had all this world, except the one who is killed (in the cause of Allah); he wishes that he could come back and be killed again.” (Hasan)