سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1050

اس شخص کا بیان جو کہ بہادر کہلانے کے واسطے جہاد کرے

راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , ابن جریج , یونس بن یوسف , سلیمان بن یسار , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ أَيُّهَا الشَّيْخُ حَدِّثْنِي حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَوَّلُ النَّاسِ يُقْضَی لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثَلَاثَةٌ رَجُلٌ اسْتُشْهِدَ فَأُتِيَ بِهِ فَعَرَّفَهُ نِعَمَهُ فَعَرَفَهَا قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِيهَا قَالَ قَاتَلْتُ فِيکَ حَتَّی اسْتُشْهِدْتُ قَالَ کَذَبْتَ وَلَکِنَّکَ قَاتَلْتَ لِيُقَالَ فُلَانٌ جَرِيئٌ فَقَدْ قِيلَ ثُمَّ أُمِرَ بِهِ فَسُحِبَ عَلَی وَجْهِهِ حَتَّی أُلْقِيَ فِي النَّارِ وَرَجُلٌ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَعَلَّمَهُ وَقَرَأَ الْقُرْآنَ فَأُتِيَ بِهِ فَعَرَّفَهُ نِعَمَهُ فَعَرَفَهَا قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِيهَا قَالَ تَعَلَّمْتُ الْعِلْمَ وَعَلَّمْتُهُ وَقَرَأْتُ فِيکَ الْقُرْآنَ قَالَ کَذَبْتَ وَلَکِنَّکَ تَعَلَّمْتَ الْعِلْمَ لِيُقَالَ عَالِمٌ وَقَرَأْتَ الْقُرْآنَ لِيُقَالَ قَارِئٌ فَقَدْ قِيلَ ثُمَّ أُمِرَ بِهِ فَسُحِبَ عَلَی وَجْهِهِ حَتَّی أُلْقِيَ فِي النَّارِ وَرَجُلٌ وَسَّعَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَأَعْطَاهُ مِنْ أَصْنَافِ الْمَالِ کُلِّهِ فَأُتِيَ بِهِ فَعَرَّفَهُ نِعَمَهُ فَعَرَفَهَا فَقَالَ مَا عَمِلْتَ فِيهَا قَالَ مَا تَرَکْتُ مِنْ سَبِيلٍ تُحِبُّ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَلَمْ أَفْهَمْ تُحِبُّ کَمَا أَرَدْتُ أَنْ يُنْفَقَ فِيهَا إِلَّا أَنْفَقْتُ فِيهَا لَکَ قَالَ کَذَبْتَ وَلَکِنْ لِيُقَالَ إِنَّهُ جَوَادٌ فَقَدْ قِيلَ ثُمَّ أُمِرَ بِهِ فَسُحِبَ عَلَی وَجْهِهِ فَأُلْقِيَ فِي النَّارِ

محمد بن عبدالاعلی، خالد، ابن جریج، یونس بن یوسف، سلیمان بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تین شخص ایسے ہیں کہ جن پر سب سے پہلے قیامت کے دن حکم ہوگا (1) شہید شخص بارگاہ الٰہی میں پیش ہوگا پھر اللہ تعالیٰ اس کو اپنی نعمتیں شمار کرائے گا پھر شہید ان نعمتوں کو پہچانے گا یعنی تمام نعمت کا اقرار کرے گا پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تم نے کون سا عمل کیا ہے یعنی ان انعامات کے شکر میں؟ کہے گا کہ میں نے تیرے راستہ میں جہاد کیا یہاں تک کہ میں شہید ہوگیا اس پر حکم ہوگا کہ تو جھوٹا ہے بلکہ تو نے اس وجہ سے جہاد کیا تھا کہ تو لوگوں میں بہادر مشہور ہو جائے اور مخلوق کہے گی کہ فلاں شخص بڑا بہادر اور جرات مند تھا اور یہ بہادری اور جرات دنیا میں مشہور ہوگی پھر اس کے واسطے حکم ہوگا دوزخ کو لے جانے کا ۔ پھر اس کو فرشتے منہ کے بل گھسیٹیں گے اور اس کو دوزخ میں ڈال دیں گے پھر وہ شخص پیش ہوگا کہ جس نے علم (دین) سیکھا ہوگا اور دوسروں کو سکھلایا ہوگا اور قرآن کریم کی تلاوت کی ہوگی اور اللہ تعالیٰ اس کو اپنی نعمتیں شمار کرائے گا پھر یہ شخص اقرار کرے گا ان تمام نعمتوں کا پھر سوال ہوگا کہ ان نعمتوں کے بدلے کیا اعمال انجام دیئے تو یہ شخص جواب دے گا کہ تیرے لئے میں نے علم پڑھا اور پڑھایا اور قرآن کریم تیری رضامندی کے واسطے سکھلایا اس پر حکم سنایا جائے گا کہ یہ شخص جھوٹا ہے بلکہ تو نے اس لئے علم سیکھا تاکہ تو دنیا میں عالم مشہور ہوجائے اور تو نے قرآن کریم اس وجہ سے پڑھا تاکہ تجھ کو لوگ قاری کہیں اور تو اس نام سے شہرت حاصل کر چکا پھر حکم ہوگا اس شخص کے واسطے اور اس کو (فرشتے) چہرہ کے بل کھینچ لیں گے آخر کار وہ شخص دوزخ کی آگ میں جا گرے گا پھر وہ شخص حاضر ہوگا کہ جس کو گنجائش دی گئی تھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور اس شخص کے یہاں ہر قسم کا مال تھا اس کو پھر اللہ تعالیٰ تمام نعمتیں شمار کرا دے گا اور وہ شخص ان تمام نعمتوں کا قرار کرے گا پھر حکم ہوگا اس کو کہ تو نے کیا عمل اختیار کیا ان چیزوں کے بدلہ؟ تو وہ شخص عرض کرے گا کہ میں نے مال دولت خرچ کیا ہر جگہ کہ جہاں تیری رضامندی تھی اور مجھ سے کوئی راستہ نہیں چھوٹا کہ جس میں تو نے خرچ کر نافرمایا تھا اس پر حکم ہوگا کہ تو جھوٹ بولتا ہے بلکہ تو سخی کہلانے کی واجہ سے خرچ کرتا تھا اور تو سخی مشہور ہوگیا پھر حکم ہوگا اس شخص کے واسطے اور اس شخص کو منہ کے بل کھینچ لیا جائے گا۔

It was narrated from Yahya bin Al-Walid bin ‘Ubadah bin As Samit that his grandfather said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever fights in the cause of Allah intending only to get an ‘Iqal, he will have what he intended.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں