سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1047

جو کوئی اسلام قبول کرے اور جہاد کرے ایسے شخص کا ثواب

راوی: ابراہیم بن یقوب , ابوالنضر ہاشم بن القاسم , ابوعقیل عبداللہ بن عقیل , موسیٰ بن المسیب , سالم بن ابوالجعد , سبرہ بن فاکہہ

أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ سَبْرَةَ بْنِ أَبِي فَاکِهٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَعَدَ لِابْنِ آدَمَ بِأَطْرُقِهِ فَقَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْإِسْلَامِ فَقَالَ تُسْلِمُ وَتَذَرُ دِينَکَ وَدِينَ آبَائِکَ وَآبَائِ أَبِيکَ فَعَصَاهُ فَأَسْلَمَ ثُمَّ قَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْهِجْرَةِ فَقَالَ تُهَاجِرُ وَتَدَعُ أَرْضَکَ وَسَمَائَکَ وَإِنَّمَا مَثَلُ الْمُهَاجِرِ کَمَثَلِ الْفَرَسِ فِي الطِّوَلِ فَعَصَاهُ فَهَاجَرَ ثُمَّ قَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْجِهَادِ فَقَالَ تُجَاهِدُ فَهُوَ جَهْدُ النَّفْسِ وَالْمَالِ فَتُقَاتِلُ فَتُقْتَلُ فَتُنْکَحُ الْمَرْأَةُ وَيُقْسَمُ الْمَالُ فَعَصَاهُ فَجَاهَدَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ قُتِلَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَإِنْ غَرِقَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ وَقَصَتْهُ دَابَّتُهُ کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ

ابراہیم بن یقوب، ابوالنضر ہاشم بن القاسم، ابوعقیل عبداللہ بن عقیل، موسیٰ بن المسیب، سالم بن ابوالجعد، حضرت سبرہ بن فا کہہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا شیطان انسان کے راستوں پر بیٹھا ہے پھر اس کو روکتا ہے (سیدھے) راستہ سے اور اسلام کے راستہ سے روکتا ہے اور کہتا ہے کہ اس سے کہ تو مسلمان ہوتا ہے اور تو اپنے دین کو چھوڑتا ہے اور اپنے والد اور باپ دادا کے مذہب کو چھوڑتا ہے پھر انسان اس کی بات نہیں سنتا اور اسلام قبول کرتا ہے اور (شیطان) انسان کو ہجرت کے راستہ سے روکتا ہے تو ہجرت کرتا ہے اور چھوڑتا ہے اپنے زمین اور آسمان کو اور کہتا ہے کہ ہجرت کرنے والے کی مثال ایسی ہے کہ جیسے گھوڑا اپنا طویلہ (گھوڑا باندھنے کی جگہ) میں پر انسان اس بات سے انکار کرتا ہے اور انسان ہجرت کرتا ہے پھر شیطان اس کو جہاد سے روکتا ہے اور اس کو کہتا ہے کہ تو جہاد کرتا ہے وہ ایک آفت ہے جان اور مال کے واسطے تو جھگڑا کرے گا اور قتل کیا جائے گا پھر لوگ تمہاری بیوی کا نکاح (دوسری جگہ) کر دیں گے اور تمہارا مال و دولت تقسیم کر لیں گے پھر انسان اس بات کو نہیں سنتا اور جہاد میں مشغول ہو جاتا ہے اور اس کے بعد ارشاد فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہ جس شخص نے یہ کام انجام دیئے اللہ تعالیٰ کے ذمہ اس کا حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے اور اگر وہ شخص قتل کردیا جائے یا اگر اس کو گرا دے یا وہ غرق ہو کر مر جائے اور فوت ہوجائے تو جب بھی اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل فرما دے۔

Abu Hurairah used to narrate that the Messenger of
Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever spends on a pair (of things) in the cause of Allah, he will be called in Paradise: ‘slave of Allah, here is prosperity.’ Whoever is one of those who pray, he will be called from the gate of Paradise. Whoever is one of those who participated in Jihad, he will be called from the gate of Paradise. Whoever is one of those who gave charity, he will be called from the gate of Paradise. Whoever is one of those who fasts, he will be called from the gate of Ar-Rayyan.” Abu Bakr As-Siddiq said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! No distress, or need will befall the one who is called from those gates. Will there be anyone who will be called from all these gates?” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Yes, and I hope that you will be one of them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں