خداوند قدوس مجاہد کی جن چیزوں کی کفالت کرتا ہے اس سے متعلق
راوی: عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیربن دینار , ابوشعیب , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَثَلُ الْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَنْ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ وَتَوَکَّلَ اللَّهُ لِلْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِهِ بِأَنْ يَتَوَفَّاهُ فَيُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يُرْجِعَهُ سَالِمًا بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ
عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیربن دینار، ابوشعیب، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کی مثال اس آدمی جیسی ہے جو کہ تمام دن روزہ رکھے اور عبادت میں مشغول رہے اور اللہ تعالیٰ خوب واقف ہیں کہ کون شخص اللہ کے راستہ میں جہاد کرتا ہے نیز اللہ تعالیٰ جہاد کرنے والے شخص کو اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ اگر وہ شخص مر جائے تو اس کو جنت میں داخل کر دیں گے اور اگر اس کو سلامتی کے ساتھ واپس لوٹائیں گے تو غنیمت کا مال اور اجر و ثواب عطا فرما کر واپس فرمائیں گے۔
‘Abdullah bin ‘Amr said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘There is no raiding party that goes out in the cause of Allah and acquires some spoils of war, but they have been given two-thirds of their reward in this world instead of in the Hereafter, and there remains one-third (in the Hereafter). And if they do not acquire any spoils of war, then all of their reward (will come in the Hereafter).” (Sahih)