سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1017

جس کی صرف والدہ زندہ ہو اس کے لئے اجازت

راوی: عبدالوہاب بن عبدالحکم , حجاج , ابن جریج , محمد بن طلحہ , ابن عبداللہ نب عبدالرحمن , ابیہ طلحہ , معاویہ بن جاہمہ

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَکَمِ الْوَرَّاقُ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ طَلْحَةَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ جَاهِمَةَ السَّلَمِيِّ أَنَّ جَاهِمَةَ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَدْتُ أَنْ أَغْزُوَ وَقَدْ جِئْتُ أَسْتَشِيرُکَ فَقَالَ هَلْ لَکَ مِنْ أُمٍّ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَالْزَمْهَا فَإِنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ رِجْلَيْهَا

عبدالوہاب بن عبدالحکم، حجاج، ابن جریج، محمد بن طلحہ، ابن عبداللہ بن عبدالرحمن، ابیہ طلحہ، حضرت معاویہ بن جاہمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں حضرت جاہمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے جہاد میں شرکت کا ارادہ کر لیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں مشورہ کرنے کے واسطے حاضر ہوا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہاری والدہ صاحبہ زندہ ہیں؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تم ان کی خدمت کرو کیونکہ جنت ان کے پاؤں کے نیچے ہے۔

It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri that a man came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Which of the people is best?” He said: “One who strives with himself and his wealth in the cause of Allah.” He said: “Then who, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?” He said:
“Then a believer (isolating himself) in one of the mountain passes, who fears Allah and spares the people his evil.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں