جہاد کی فرضیت
راوی: یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَی اللَّهِ
یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ کو اس بات کا حکم فرمایا گیا ہے میں لوگوں سے اس وقت تک جہاد کرتا رہوں جس وقت تک وہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ (کلمہ تو حید) نہ کہہ لیں اور جس کسی نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہہ لیا تو اس نے مجھ سے اپنا مال و جان محفوظ کر لیا مگر یہ کہ وہ شخص کسی دوسرے کی حق تلفی کرے اور اس کا حق چھین لے اور اس کے عوض اس سے اس کا مال و جان لیا جائے اور اس شخص کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔
It was narrated from Saeed bin Al-Musayyab and Salamah bin ‘Abdur-Rabrnafl that Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘I have been sent with concise speech, and I have been supported with fear. While I was sleeping, the keys to the treasures of the Earth were brought to me and placed in my hands.’ Abu i-Iurairah said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم has gone and you are acquiring them.” (Sahih)