سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 986

قیام اور قرأت کو مختصر کرنے سے متعلق

راوی: قتیبہ , عطاف بن خالد , زید بن اسلم

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَطَّافُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَقَالَ صَلَّيْتُمْ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ يَا جَارِيَةُ هَلُمِّي لِي وَضُوئًا مَا صَلَّيْتُ وَرَائَ إِمَامٍ أَشْبَهَ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِمَامِکُمْ هَذَا قَالَ زَيْدٌ وَکَانَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ وَيُخَفِّفُ الْقِيَامَ وَالْقُعُودَ

قتیبہ، عطاف بن خالد، زید بن اسلم سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت انس بن مالک کی خدمت میں حاضر ہوئے انہوں نے فرمایا کہ تم لوگ نماز سے فارغ ہوچکے ہو؟ ہم نے کہا جی ہاں۔ انہوں نے اپنی باندی سے کہا کہ پانی لے کر آ۔ پھر فرمایا کہ میں نے کسی امام کی اقتداء میں نماز نہیں ادا کی جو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے زیادہ مشابہ ہو تم لوگوں کے امام کی نماز سے زیادہ۔ زید نے کہا کہ عمر بن عبدالعزیز جو کہ اس زمانہ کے خلیفہ اور امام تھے وہ رکوع اور سجدہ عمدہ طریقہ سے ادا فرمایا کرتے تھے اور وہ قیام اور قعود کو مختصر کرتے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “I have never prayed behind anyone whose prayer more closely resembled that of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم than so-and-so. We prayed behind that person and he used to make the first two Rak’ahs oflengthy and the last two shorter, and he would make ‘Asr shorter; in Maghrib he would recite the short Mufassal Surahs. In ‘Isha’ he recited: ‘By the sun and its brightness’ and similar St rahs, and in Subh he recited two lengthy Surahs. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں