فضائل قرآن کریم
راوی: عمران بن موسی , یزید بن زریع , شعبہ , منصور , ابووائل , عبداللہ بن مسعود
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِئْسَمَا لِأَحَدِهِمْ أَنْ يَقُولَ نَسِيتُ آيَةَ کَيْتَ وَکَيْتَ بَلْ هُوَ نُسِّيَ اسْتَذْکِرُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ أَسْرَعُ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنْ النَّعَمِ مِنْ عُقُلِهِ
عمران بن موسی، یزید بن زریع، شعبہ، منصور، ابووائل، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بات بری ہے کہ اگر کوئی شخص یہ بات کہے کہ میں فلاں آیت کریمہ بھول گیا بلکہ اس طریقہ سے کہنا چاہیے کہ فلاں آیت کریمہ بھلا دیا گیا (اس لئے کہ اس میں غلطی کا احساس ہوتا ہے اور لفظ بھول گیا میں لا پرواہی ظاہر ہوتی ہے) اور تم لوگ قرآن کریم یاد کرتے ہو اس لئے کہ قرآن کریم سینوں سے ان جانور سے بھی زیادہ جلد نکل جاتا ہے جو کہ رسی سے بندھے ہوئے ہوں۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم recited: “Say: you disbelievers” and “Say: He is Allah, (the) One” in the two Rak’ahs of Fajr. (Sahih)