سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 943

فضائل قرآن کریم

راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , مسور بن مخرمة و عبدالرحمن بن عبدالقاری , عمر بن خطاب

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدٍ الْقَارِيَّ أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَکِيمٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَائَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَؤُهَا عَلَی حُرُوفٍ کَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلَاةِ فَتَصَبَّرْتُ حَتَّی سَلَّمَ فَلَمَّا سَلَّمَ لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ فَقُلْتُ مَنْ أَقْرَأَکَ هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُکَ تَقْرَؤُهَا فَقَالَ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ کَذَبْتَ فَوَاللَّهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ أَقْرَأَنِي هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُکَ تَقْرَؤُهَا فَانْطَلَقْتُ بِهِ أَقُودُهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَی حُرُوفٍ لَمْ تُقْرِئْنِيهَا وَأَنْتَ أَقْرَأْتَنِي سُورَةَ الْفُرْقَانِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسِلْهُ يَا عُمَرُ اقْرَأْ يَا هِشَامُ فَقَرَأَ عَلَيْهِ الْقِرَائَةَ الَّتِي سَمِعْتُهُ يَقْرَؤُهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَکَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ يَا عُمَرُ فَقَرَأْتُ الْقِرَائَةَ الَّتِي أَقْرَأَنِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَکَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَی سَبْعَةِ أَحْرُفٍ فَاقْرَئُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ

یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، مسور بن مخرمہ و عبدالرحمن بن عبدالقاری، عمر بن خطاب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ہشام بن حکیم سے سنا سورت الفرقان کی تلاوت فرماتے ہوئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں میں نے ان کو ان الفاظ میں تلاوت فرماتے ہوئے سنا جو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو تعلیم نہیں دئیے تھے تو ہو سکتا تھا کہ مذکورہ وجہ سے میں ان پر بحالت نماز ہی حملہ آور ہوجاتا لیکن میں نے انتہائی صبر سے کام لیا حتی کہ انہوں نے سلام پھیر دیا پس جس وقت وہ سلام پھیر چکے تو میں نے ان ہی کی چادر ان کے گلے میں ڈال دی اور میں نے ان سے دریافت کیا کہ (ٹھیک ٹھیک) بتلا کہ اس سورت کو تمہیں کس نے پڑھایا ہے؟ یعنی یہ سورت جو کہ میں نے ابھی ابھی سنی ہے انہوں نے فرمایا کہ مجھ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سورت سکھلائی اور پڑھائی ہے۔ اس پر میں نے جواب دیا کہ تم جھوٹ بول رہے ہو اللہ کی قسم مجھ کو خود یہ سورت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سکھلائی ہے پھر کس وجہ سے تم اس کے خلاف کہہ رہے ہو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو یہ سورت پڑھائی ہے۔ بہرحال میں ان کو پکڑ کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے آیا اور میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے ان کو سورت الفرقان دوسرے طریقہ سے اور کچھ دوسرے الفاظ کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ جس طریقہ سے کہ وہ سورت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو نہیں سکھلائی اور یہ سورت مجھ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی پڑھا چکے ہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے عمر تم ان کو چھوڑ دو۔ پھر فرمایا اے ہشام تم اس سورت کو پڑھو۔ چنانچہ انہوں نے اس طریقہ سے تلاوت فرمائی کہ جس طریقہ سے میں نے ان کو تلاوت کرتے ہوئے سنا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہ سورت اسی طریقہ سے نازل ہوئی ہے اے عمر! تم اس سورت کی تلاوت کرو۔ چنانچہ میں نے اس سورت کو اسی طریقہ سے تلاوت کیا کہ جس طریقہ سے مجھے پڑھایا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سورت اسی طریقہ سے نازل ہوئی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قرآن کریم سات طریقہ سے نازل ہوا ہے تو تم جس طریقہ سے قرآن کریم کو آسان اور سہل محسوس کرو تو اسی کے مطابق تم تلاوت کرو۔

It was narrated that Ubayy bin Ka’b said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم taught me a Sarah, and when I was sitting in the Masjid I heard a man reciting it in a way that was different from mine. I said to him: ‘Who taught you this Sarah?’ He said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .‘ I said: ‘Stay with me until we go to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .‘ So we came to him and I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, this man recites a Siirah that you taught me differently.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Recite, Ubayy.’ So I recited it, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me: ‘You have done well.’ Then he said to the man: ‘Recite.’ So he recited it and it was different to my recitation. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘You have done well.’ Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Ubayy, the Qur’an has been revealed with seven different modes of recitation, all of which are good and sound.” Abu Abdur-Rahman said: Ma’qil bin ‘Ubaidullah is not that strong.

یہ حدیث شیئر کریں