دوسری دعا تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان
راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن بن مہدی , عبدالعزیز بن ابوسلمہ , عمی الماجشون بن ابوسلمہ , عبدالرحمن اعرج , عبیداللہ بن ابورافع , علی
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي الْمَاجِشُونُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ کَبَّرَ ثُمَّ قَالَ وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيکَ لَهُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمَلِکُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَنَا عَبْدُکَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ کُلُّهُ فِي يَدَيْکَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْکَ أَنَا بِکَ وَإِلَيْکَ تَبَارَکْتَ وَتَعَالَيْتَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ
عمرو بن علی، عبدالرحمن بن مہدی، عبدالعزیز بن ابوسلمہ، عمی الماجشون بن ابوسلمہ، عبدالرحمن اعرج، عبیداللہ بن ابورافع، علی سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت نماز شروع فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تکبیر پڑھتے پھر فرماتے"وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيکَ لَهُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمَلِکُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَنَا عَبْدُکَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ کُلُّهُ فِي يَدَيْکَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْکَ أَنَا بِکَ وَإِلَيْکَ تَبَارَکْتَ وَتَعَالَيْتَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ" یعنی میں نے چہرہ اس ذات کے سامنے کر لیا کہ جس نے آسمانوں اور زمینوں کو بنایا اس حالت میں کہ میں ایک سچے مذہب کا پیروکار ہوں اور میں جھوٹے دین سے بے زار ہوں اور میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ دوسروں کو بھی شریک بناتے ہیں۔ پس میری نماز اور قربانی اور موت و زندگی تمام کی تمام اللہ تعالیٰ کے واسطے ہے جو کہ تمام ہی جہان کا پالنہار ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے مجھ کو یہی حکم ہے اور میں اس کے بعد تابعداروں میں سے ہوں۔ اے اللہ تو بادشاہ ہے اور تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ہے میں تیرا بندہ ہوں میں نے اپنی جان پر ظلم کر لیا ہے اور میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں اے اللہ میرے تمام گناہ معاف فرمادے اور آپ کے علاوہ کوئی بھی گناہ نہیں معاف کرتا ہے اور مجھ کو عمدہ عادت اور خصلت عطا فرما کوئی ان میں لگانے والا نہیں ہے اور مجھ سے میری عادت دور فرما دے تیرے علاوہ کوئی دور کرنے والا نہیں ہے۔ میں تیری خدمت میں حاضر ہوں اور میں تیری تابعداری میں بھلائی میں حاضر ہوں تمام کا تمام تیرا ہی اختیار ہے اور تیری طرف برائی نہیں ہے میں تیری وجہ سے ہوں اور تیری جانب جاؤں گا۔ تو صاحب برکت اور بلند ہے میں تجھ سے مغفرت چاہتا ہوں اپنے گناہ کی اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔
It was narrated from Muhammad bin Maslamah that when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood to offer a voluntary prayer he would say: (Allah is Most Great. Verily, I have turned my face toward Him Who has created the heavens and the Earth Hanifa (worshipping none but Allah alone), as a Muslim, and I am not of the idolators. Verily, my Salah, my sacrifice, my living, and my dying are for Allah, the Lord of the all that exists. He has no partner. And of this I have been commanded, and I am the first of the Muslims Allah, You are the Sovereign, there is none worthy of worship but You, glory and praise be to You.)” Then he would recite. (Sahih)