جو شخص امام کے ساتھ مسجد میں جماعت سے نماز ادا کر چکا ہو اس کو دوسری جماعت میں شرکت کرنا لازم نہیں ہے
راوی: ابراہیم بن محمد تیمی , یحیی بن سعید , حسین المعلم , عمرو بن شعیب , سلیمان
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ سُلَيْمَانَ مَوْلَی مَيْمُونَةَ قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ جَالِسًا عَلَی الْبَلَاطِ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ قُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا لَکَ لَا تُصَلِّي قَالَ إِنِّي قَدْ صَلَّيْتُ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُعَادُ الصَّلَاةُ فِي يَوْمٍ مَرَّتَيْنِ
ابراہیم بن محمد تیمی، یحیی بن سعید، حسین المعلم، عمرو بن شعیب، سلیمان سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر کو بلاط نامی جگہ (جو کہ مدینہ منورہ کے نزدیک ہے) پر بیٹھے ہوئے دیکھا اور لوگ نماز میں مشغول تھے۔ میں نے عرض کیا کہ اے ابوعبدالرحمن! تم کس وجہ سے نماز نہیں پڑھتے ہو انہوں نے جواب دیا کہ میں تو نماز سے فارغ ہوچکا اور میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے کہ ایک نماز کو ایک دن میں دو مرتبہ نہیں پڑھنا چاہیے۔ مطلب یہ ہے کہ جس وقت جماعت سے امام کے ساتھ نماز ادا کرلی اب پھر اس کو پڑھنا ضروری نہیں ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When you come to pray, do not come rushing; come walking in a dignified manner, and whatever you catch up with, pray, and whatever you miss, make it up.” (Sahih)