عذر کی وجہ سے جماعت چھوڑنا
راوی: قتیبہ , مالک , ہشام بن عروہ ، عبداللہ بن ارقم
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَرْقَمَ کَانَ يَؤُمُّ أَصْحَابَهُ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ يَوْمًا فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا وَجَدَ أَحَدُکُمْ الْغَائِطَ فَلْيَبْدَأْ بِهِ قَبْلَ الصَّلَاةِ
قتیبہ، مالک، ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن ارقم اپنے حضرات کی امامت فرمایا کرتے تھے ایک مرتبہ نماز کا وقت ہوگیا تو وہ قضائے حاجت کے واسطے گئے پھر واپس آئے اور ارشاد فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے کہ جس وقت تم لوگوں میں سے کسی شخص کو پاخانہ کرنے کی ضرورت پیش آئے تو نماز سے قبل ہی قضائے حاجت کر لے یعنی استنجاء سے فارغ ہوجائے (چاہے استنجاء کرنے کی وجہ سے جماعت ہی کیوں نہ نکل جائے)
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If dinner is ready and the Iqamah for prayer is said, then start with dinner first.” (Sahih)