جس جگہ پر اذان ہوتی ہے وہاں پر جماعت میں شرکت کرنا لازم ہے
راوی: ہارون بن زید بن ابوزرقاء , سفیان , عبداللہ بن محمد بن اسحاق , قاسم بن یزید , سفیان , عبدالرحمن بن عابس , عبدالرحمن بن ابولیلی , ابن ام مکتوم
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا قَاسِمُ بْنُ يَزَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ ابْنِ أُمِّ مَکْتُومٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْمَدِينَةَ کَثِيرَةُ الْهَوَامِّ وَالسِّبَاعِ قَالَ هَلْ تَسْمَعُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحَيَّ هَلًا وَلَمْ يُرَخِّصْ لَهُ
ہارون بن زید بن ابوزرقاء، سفیان، عبداللہ بن محمد بن اسحاق، قاسم بن یزید، سفیان، عبدالرحمن بن عابس، عبدالرحمن بن ابولیلی، ابن ام مکتوم سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ میں کیڑے مکوڑے اور درندے بہت زیادہ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو اس کی اجازت عطا فرما دیں کہ میں مکان میں نماز ادا کر لیا کروں؟ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم (حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ) اور (حَیَّ عَلَی الفَلَاحِ) کی آواز سنتے ہو؟ انہوں نے فرمایا کہ جی ہاں سنتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تم حاضر ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان صحابی کو نماز ترک کرنے کی اجازت نہیں عطا فرمائی۔
It was narrated from Hisham bin ‘Urwah from his father that ‘Abdullah bin Arqam used to lead his companions in prayer. The time for prayer came one day and he went to relieve himself then he came back and said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘If any one of you feels the need to defecate, let him do that first, before he prays.” (Sahih)