نماز با جماعت میں حاضر نہ ہونے کی وعید
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , زائدة بن قدامة , سائب بن حبیش کلاعی , معدان بن ابوطلحہ یعمریٰ , ابودرداء
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ زَائِدَةَ بْنِ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا السَّائِبُ بْنُ حُبَيْشٍ الْکَلَاعِيُّ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمُرِيِّ قَالَ قَالَ لِي أَبُو الدَّرْدَائِ أَيْنَ مَسْکَنُکَ قُلْتُ فِي قَرْيَةٍ دُوَيْنَ حِمْصَ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ ثَلَاثَةٍ فِي قَرْيَةٍ وَلَا بَدْوٍ لَا تُقَامُ فِيهِمْ الصَّلَاةُ إِلَّا قَدْ اسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمْ الشَّيْطَانُ فَعَلَيْکُمْ بِالْجَمَاعَةِ فَإِنَّمَا يَأْکُلُ الذِّئْبُ الْقَاصِيَةَ قَالَ السَّائِبُ يَعْنِي بِالْجَمَاعَةِ الْجَمَاعَةَ فِي الصَّلَاةِ
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، زائدة بن قدامہ، سائب بن حبیش کلاعی، معدان بن ابوطلحہ یعمریٰ، ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے کہ جس وقت کسی بستی یا جنگل میں تین اشخاص ہوں اور وہ نماز کی جماعت نہ کریں تو سمجھ لو کہ ان لوگوں پر شیطان غالب آگیا ہے اور تم لوگ اپنے ذمہ جماعت سے نماز لازم کرلو کیونکہ بھڑیا اسی بکری کو کھاتا ہے جو کہ اپنے ریوڑ سے علیحدہ ہوگئی ہو حضرت سائب نے فرمایا کہ اس سے مراد نماز باجماعت ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “By the One in Whose Hand is my soul! I nearly ordered that firewood be gathered to be lit, then I would have ordered that the Adhan be called for prayer, and ordered a man to lead the people in prayer, then I would have gone from behind to those men and burned their houses down over them. By the One in Whose Hand is my soul! If any one of them knew that he would get a meaty bone or some meat in between two ribs, he would attend ‘Isha’.” (Sahih)