کوئی شخص امام کی اقتداء توڑ کر مسجد کے کونہ میں علیحدہ نماز ادا کرے
راوی: واصل بن عبدالاعلی , ابن فضیل , اعمش , محارب بن دثار , جابر
أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ وَأَبِي صَالِحٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَقَدْ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی خَلْفَ مُعَاذٍ فَطَوَّلَ بِهِمْ فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ فَصَلَّی فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ ثُمَّ انْطَلَقَ فَلَمَّا قَضَی مُعَاذٌ الصَّلَاةَ قِيلَ لَهُ إِنَّ فُلَانًا فَعَلَ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ مُعَاذٌ لَئِنْ أَصْبَحْتُ لَأَذْکُرَنَّ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی مُعَاذٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا حَمَلَکَ عَلَی الَّذِي صَنَعْتَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَمِلْتُ عَلَی نَاضِحِي مِنْ النَّهَارِ فَجِئْتُ وَقَدْ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَدَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ مَعَهُ فِي الصَّلَاةِ فَقَرَأَ سُورَةَ کَذَا وَکَذَا فَطَوَّلَ فَانْصَرَفْتُ فَصَلَّيْتُ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُالِائْتِمَامُ بِالْإِمَامِ يُصَلِّي قَاعِدًا
واصل بن عبدالاعلی، ابن فضیل، اعمش، محارب بن دثار، جابر سے روایت ہے کہ ایک شخص قبیلہ انصار میں سے حاضر ہوا اور نماز کھڑی تھی وہ شخص مسجد میں داخل ہوگیا اور اس نے حضرت معاذ بن جبل کی قتداء میں جا کر نماز باجماعت میں شرکت کرلی حضرت معاذ نے رکعت کو طویل کیا (یعنی سورت کو طویل کرنا شروع کیا) اس شخص نے نماز توڑ کر ایک کونہ میں کھڑے ہو کر علیحدہ نماز ادا کی اور پھر وہ شخص چلا گیا۔ جس وقت حضرت معاذ نماز سے فارغ ہو گئے تو لوگوں نے اس سے نقل کیا کہ فلاں آدمی نے اس طرح سے ایک حرکت کی ہے۔ حضرت معاذ نے ان سے فرمایا کہ جب صبح ہوجائے تو میں اس سلسلہ میں یہ واقعہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہو کر عرض کروں گا۔ بہرحال حضرت معاذ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور تمام حالت بیان کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کو بلا بھیجا اور اس کو طلب فرما کر اس سے دریافت کیا کہ تم نے یہ کس وجہ سے کیا؟ اور کیوں یہ کام کیا؟ (یعنی امام کی اقتداء چھوڑ کر اپنی نماز علیحدہ کی) تو اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے تمام دن پانی کھینچا جب مسجد میں آیا تو دیکھا کہ نماز شروع ہو چکی تھی میں سجدہ میں چلا گیا اور نماز باجماعت میں شرکت کرلی امام نے (یعنی حضرت معاذ نے) فلاں فلاں (لمبی) سورت تلاوت کرنا شروع کر دی اور بہت زیادہ قرت لمبی کی۔ اس وجہ سے میں نے (امام کی اقتداء چھوڑ کر) اور نیت توڑ کر مسجد کے ایک کونہ میں علیحدہ نماز پڑھنا شروع کر دی۔ یہ بات سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے معاذ! کیا تم لوگوں کو تکلیف میں مبتلا کرنے والے ہو؟ اے معاذ! کیا تم لوگوں کو تکلیف میں مبتلا کرنے والے ہو؟ اے معاذ! کیا تم لوگوں کو تکلیف میں مبتلا کرنے والے ہو؟
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم rode a horse and fell from it, and sustained an injury on his right side. He led one of the prayers sitting, and we prayed behind him sitting. When he had finished he said: “The Imam is appointed to be followed. If he prays standing then pray standing; when he bows, bow; when he says, Sami’ Allahu liman Hamidah (Allah hears those who praise Him), say ‘Rabbanalakal hamd (Our Lord, to You be praise); and if he prays sitting then pray sitting, all of you.” (Sahih).