سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ امامت کے متعلق احادیث ۔ حدیث 811

امام کے قریب کن لوگ کھڑے ہوں اور ان کے قریب کون ہوں؟

راوی: ہناد بن سری , ابومعاویہ , اعمش , عمارة بن عمیر , ابومعمر , ابومسعود

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ لَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ لِيَلِيَنِّي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَبُو مَعْمَرٍ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَخْبَرَةَ

ہناد بن سری، ابومعاویہ، اعمش، عمارة بن عمیر، ابومعمر، ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کے مونڈھوں پر ہاتھ پھیرتے تھے بحالت نماز اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ تم لوگ آگے پیچھے کی جانب نہ کھڑے ہوں ورنہ تم لوگوں کے قلوب میں اختلاف پیدا ہو جائے گا اور میرے قریب (پہلی صف میں) وہ حضرات رہیں گے جو کہ عقل مند ہیں (سمجھ بوجھ والے اہل علم اور معمر لوگ) پھر وہ لوگ رہیں گے جو کہ ان سے نزدیک ہیں۔ اس کے بعد وہ لوگ جو ان سے نزدیک ہیں۔ ابومسعود نے کہا آج کے دن تم لوگوں میں اختلاف پیدا ہوگیا ہے۔

It was narrated that Qais bin ‘Ubad said: “While I was in the Masjid in the first row, a man pulled me from behind and moved me aside, and took my place. By Allah, I could not focus on my prayer, then when he left I saw that it was Ubayy bin Ka’b. He said: ‘boy, may Allah protect you from harm. This is what the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم instructed us to do, to stand directly behind him.’ Then he (Ubayy) turned to face the Qiblah and said: ‘Doomed are Ahi Al- ‘Uqd, by the Lord of the Ka’bah! — three times.’ Then he said: ‘By Allah, I am not sad for them, but I am sad for the people whom they have misled.’ I said: ‘Abu Ya’qub, what do you mean by Ahi Al-’Uqd?’ He said: ‘The rulers.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں