اگر تین اشخاص اور ایک عورت ہو تو کس طرح کھڑے ہوں؟
راوی: قتیبہ بن سعید , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْکَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ قَدْ صَنَعَتْهُ لَهُ فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ لَکُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَی حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَائٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَائَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَإِذَا کَانُوا رَجُلَيْنِ وَامْرَأَتَيْنِ
قتیبہ بن سعید، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ان کی دادی محترمہ حضرت ملیکہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھانا تناول فرمانے کے واسطے دعوت دی جو کھانا انہوں نے تیار فرمایا تھا وہ کھانا کھانے کے واسطے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلایا۔ تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانا تناول فرمایا پھر فرمایا تم کھڑے ہو جاؤ میں تم کو نماز پڑھاؤں۔ حضرت انس نے فرمایا کہ میں اٹھا اور ایک بوریا جو کہ زمین پر بچھاتے بچھاتے سیاہ ہو چکا تھا اس کو میں نے پانی سے دھویا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور میں اور ایک یتیم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے تھے اور وہ بوڑھی خاتون بھی پیچھے تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت ادا فرمائی اور سلام پھیرا۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon us and the only people present were myself, my mother, the orphan and Umm Haram, my maternal aunt. He said: ‘Stand up and I will lead you in prayer.’ It was not the time for a (prescribed) prayer. And he led us in prayer.” (Sahih).