نابالغ لڑکا امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
راوی: موسی بن عبدالرحمن مسروقی , حسین بن علی , زائدة , سفیان , ایوب عمرو بن سلمہ
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ سَلَمَةَ الْجَرْمِيُّ قَالَ كَانَ يَمُرُّ عَلَيْنَا الرُّكْبَانُ فَنَتَعَلَّمُ مِنْهُمْ الْقُرْآنَ فَأَتَى أَبِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قُرْآنًا فَجَاءَ أَبِي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قُرْآنًا فَنَظَرُوا فَكُنْتُ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَأَنَا ابْنُ ثَمَانِ سِنِينَ
موسی بن عبدالرحمن مسروقی، حسین بن علی، زائدة، سفیان، ایوب عمرو بن سلمہسے روایت ہے کہ ہم لوگوں کے پاس سواری کرنے والے لوگ گزرا کرتے تھے ہم لوگ ان لوگوں سے قرآن کریم کی تلاوت حاصل کیا کرتے تھے تو میرے والد ماجد خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگوں کی وہ شخص امامت کرے جو کہ قرآن کریم کا زیادہ علم رکھتا ہو۔ جس وقت میرے والد واپس آئے تو انہوں نے یہ بیان فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ وہ شخص امامت کرے جو قرآن کریم کا زیادہ علم رکھتا ہو پھر لوگوں نے دیکھا تو سب سے زیادہ مجھ کو قرآن کریم یاد نکلا۔ میں ان حضرات کی امامت کرتا رہا اس وقت میری عمر آٹھ سال کی تھی۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Qatadah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When the call to prayer is given, do not stand up until you see me.” (Sahih).