سترہ کے اور نماز کے درمیان سے نکل جانے کی وعید
راوی: قتیبہ , مالک , ابونضر , بسربن سعید
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَهُ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
قتیبہ، مالک، ابونضر، بسربن سعید سے روایت ہے کہ زید بن خالد نے ان کو ابوجہیم کے پاس بھیج دیا اس سوال پر کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا بات سنی ہے؟ اس شخص کے متعلق جو کہ نمازی کے سامنے سے گزر جائے۔ ابوجہیم نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی نمازی کے سامنے سے گزرے اگر وہ شخص یہ بات جانے کہ نمازی کے سامنے گزرنے سے کس قدر گناہ ہے تو وہ شخص چالیس روز تک کھڑا رہنا عمدہ اور بہتر سمجھے نمازی کے سامنے سے نکل جانے سے۔
It was narrated from Abu Saeed that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “If any one of you is praying, he should not let anyone pass in front of him, and if he insists (on passing) then let him fight him.” (Sahih).