سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 76

وضو میں نیت کا بیان

راوی: یحیی بن حبیب بن عربی , حماد و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , سلیمان بن منصور , عبداللہ بن مبارک , یحیی بن سعید , محمد بن ابراہیم , علقمہ بن وقاص , عمر

أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ عَنْ حَمَّادٍ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِکٌ ح و أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ وَإِنَّمَا لِامْرِئٍ مَا نَوَی فَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ وَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَی دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوْ امْرَأَةٍ يَنْکِحُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَی مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ

یحیی بن حبیب بن عربی ، حماد و حارث بن مسکین ، ابن قاسم ، مالک، سلیمان بن منصور ، عبداللہ بن مبارک ، یحیی بن سعید، محمد بن ابراہیم ، علقمہ بن وقاص ، حضرت عمر سے روایت ہے کہ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اعمال کا اعتبار (دراصل) نیت پر ہے اور ہر ایک شخص کے لئے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہے (یعنی کوئی برا عمل ثواب کا اہل نہیں ہے اور برے کام کرنے والے کو اجر نہ مل سکے گا) تو جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہوگی وہ شخص عند اللہ اجر و ثواب کا مستحق ہے اور جس کی ہجرت دنیا کے لئے ہوئی کہ (وہ یہ نیت کرے کہ میں اس عورت کو حاصل کر لوں) تو اس کی نیت اسی کے لئے ہے کہ جس کے لئے اس نے ہجرت کی یعنی دنیا عورت کے حاصل کرنے کی نیت سے وہ نیت اللہ اور اس کے رسول کی رضامندی کے لئے نیت شمار نہ ہوگی۔

It was narrated that ‘Umar bin Al-Khattab (may Allah be pleased with him) said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Actions are only done with intentions, and every man shall have what he intended. Thus he whose emigration was for Allah and His Messenger, his emigration was for Allah and His Messenger, and he whose emigration was to achieve some worldly benefit or to take some woman in marriage, his emigration was for that which he intended.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں