بحالت نماز کونسی شے کے سامنے سے گزرنے سے نماز فاسد ہوتی ہے اور کونسی شے سے نہیں
راوی: عبدالرحمن بن خالد , حجاج , ابن جریج , محمد بن عمر بن علی , عباس بن عبیداللہ بن عباس , فضل بن عباس
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ الْعَبَّاسِ قَالَ زَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبَّاسًا فِي بَادِيَةٍ لَنَا وَلَنَا کُلَيْبَةٌ وَحِمَارَةٌ تَرْعَی فَصَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ وَهُمَا بَيْنَ يَدَيْهِ فَلَمْ يُزْجَرَا وَلَمْ يُؤَخَّرَا
عبدالرحمن بن خالد، حجاج، ابن جریج، محمد بن عمر بن علی، عباس بن عبیداللہ بن عباس، فضل بن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن حضرت عباس سے ملاقات کے لئے تشریف لائے ہم لوگوں کے پاس ایک گدھی تھی اور ایک کتیا تھی وہ گدھی گھاس کھا رہی تھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر ادا فرمائی اور وہ دونوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے سامنے سے ان کو نہ ہٹایا اور نہ دوسری طرف بھگایا۔
It was narrated that Suhaib said: “I heard Ibn ‘Abbas narrate that he passed in front of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم he and a young boy of Banu Hashim, riding a donkey in front of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when he was praying. Then they dismounted and joined the prayer, and he did not stop praying. Then two young girls of Banu ‘Abdul-Muttalib started running around and grabbing him by the knees. He separated them but he did not stop praying.” (Hasan)