بحالت نماز کونسی شے کے سامنے سے گزرنے سے نماز فاسد ہوتی ہے اور کونسی شے سے نہیں
راوی: عمرو بن علی , یحیی بن سعید , شعبہ وہشام , قتادہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ وَهِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ زَيْدٍ مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ قَالَ کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ الْمَرْأَةُ الْحَائِضُ وَالْکَلْبُ قَالَ يَحْيَی رَفَعَهُ شُعْبَةُ
عمرو بن علی، یحیی بن سعید، شعبہ وہشام، قتادہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت جابربن زید سے دریافت کیا کہ کس چیز کے سامنے سے گزرنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ عبداللہ ابن عباس فرماتے ہیں کہ جس عورت کو حیض آرہا ہوتا ہے تو اس عورت کے سامنے سے گزرنے اور کتے کے سامنے سے نکل جانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے حضرت یحیی نے فرمایا کہ حضرت شعبہ نے اس حدیث کو مرفوع قرار دیا ہے (یعنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک قرار دیا ہے)۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “Al-Fadl and I came riding a female donkey of ours, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was leading the people in prayer at ‘Arafah.” Then he said something to that effect. “We passed by part of the row, then we dismounted and left the donkey grazing, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not say anything to us.” (Sahih).