سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ مساجد کے متعلق کتاب ۔ حدیث 743

منبر پر نماز ادا کرنے سے متعلق

راوی: قتیبہ , یعقوب بن عبدالرحمن , ابوحازم بن دینار

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَقَدْ امْتَرَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِمَّ عُودُهُ فَسَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِمَّ هُوَ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَوَّلَ يَوْمٍ وُضِعَ وَأَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی فُلَانَةَ امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ أَنْ مُرِي غُلَامَکِ النَّجَّارَ أَنْ يَعْمَلَ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا کَلَّمْتُ النَّاسَ فَأَمَرَتْهُ فَعَمِلَهَا مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَائَ بِهَا فَأُرْسِلَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ هَا هُنَا ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقِيَ فَصَلَّی عَلَيْهَا وَکَبَّرَ وَهُوَ عَلَيْهَا ثُمَّ رَکَعَ وَهُوَ عَلَيْهَا ثُمَّ نَزَلَ الْقَهْقَرَی فَسَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ ثُمَّ عَادَ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي وَلِتَعَلَّمُوا صَلَاتِي

قتیبہ، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم بن دینار سے روایت ہے کچھ لوگ حضرت سہل بن سعد ساعدی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہ لوگ منبر نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق بحث میں مشغول تھے کہ یہ منبر نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس قسم کی لکڑی کا ہے انہوں نے (حضرت سہل) سے دریافت کیا۔ تو انہوں نے جواب دیا کہ اللہ کی قسم میں اچھی طرح سے واقف ہوں کہ یہ منبر جس لکڑی کا ہے اور میں نے دیکھا ہے کہ جس وقت پہلے دن یہ منبر رکھا گیا اور جس وقت پہلی مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس منبر پر تشریف فرما ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خاتون کو پیغام بھیجا جس کا نام حضرت سہل نے بتایا تھا۔ کہ اس سے کہو کہ تم اپنے بیٹے کو جو بڑھئی ہے یہ حکم دوکہ وہ میرے لئے چند لکڑیاں تیار کرے جس پر بیٹھ کر میں لوگوں سے گفتگو کروں (یعنی وعظ اور نصیحت کرنے کے لئے) چنانچہ اس خاتون نے اپنے لڑکے کو حکم فرمایا اس نے منبر تعمیر کیا غابہ (نامی جھاڑ کے درخت کی لکڑی) سے۔ اور اس خاتون کے پاس لے آیا۔ اس خاتون نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا اور وہ یہاں پر رکھا گیا پھر میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر چڑھے پس نماز ادا فرمائی اور تکبیر کہی پھر رکوع فرمایا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹھہرے الٹے پاؤں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منبر کی جڑ کے پاس سجدہ فرمایا۔ پھر جس وقت سجدہ سے فراغت ہوگئی تو منبر پر چلے گئے اور جس وقت نماز سے فراغت ہوگئی تو لوگوں کی جانب توجہ فرمائی اور ارشاد فرمایا اے لوگو! میں نے یہ کام اس واسطے کیا تاکہ تم لوگ میری تابعداری کرو اور میری نماز سیکھ لو۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم praying on a donkey, when he was heading toward Khaibar.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں