مسجد کے اندر عمدہ شعر پڑھنے کی اجازت
راوی: قتیبہ , سفیان , زہری , سعید بن مسیب
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ مَرَّ عُمَرُ بِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَهُوَ يُنْشِدُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَحَظَ إِلَيْهِ فَقَالَ قَدْ أَنْشَدْتُ وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْکَ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَی أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَجِبْ عَنِّي اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ قَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ
قتیبہ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت عمر ایک روز حضرت حسان کے پاس سے گزرے اور وہ اس وقت اشعار پڑھنے میں مشغول تھے مسجد کے اندر تو حضرت عمر نے ان کی جانب دیکھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے تو مسجد کے اندر اس وقت اشعار پڑھے ہیں جس وقت مسجد کے اندر ان سے اعلی شخصیت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف فرما تھے پھر حضرت حسان نے حضرت ابوہریرہ کی جانب دیکھا اور عرض کیا کہ کیا آپ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں سنا (یعنی جس وقت میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں تعریفی کلمات کہتا اور تعریفی شعر کہتا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ اے اللہ میری جانب سے قبول فرما۔ اے اللہ مدد فرما ان کی حضرت جبرائیل سے۔ یہ سن کر حضرت ابوہریرہ نے فرمایا جی ہاں (سنے ہیں)۔
It was narrated that Jabir said: “A man came making announcement of a lost camel in the Masjid, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘May you never find it!” (Sahih)