سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 689

اذان دینے والا شخص امام کو اطلاع دے کہ جس وقت نماز شروع ہونے لگے

راوی: احمد بن عمرو بن سرح , ابن وہب , ابن ابوذئب و یونس و عمرو بن حارث , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَيُونُسُ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاةِ الْعِشَائِ إِلَی الْفَجْرِ إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يُسَلِّمُ بَيْنَ کُلِّ رَکْعَتَيْنِ وَيُوتِرُ بِوَاحِدَةٍ وَيَسْجُدُ سَجْدَةً قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُکُمْ خَمْسِينَ آيَةً ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَإِذَا سَکَتَ الْمُؤَذِّنُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَتَبَيَّنَ لَهُ الْفَجْرُ رَکَعَ رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَی شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حَتَّی يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ بِالْإِقَامَةِ فَيَخْرُجُ مَعَهُ وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَی بَعْضٍ فِي الْحَدِيثِ

احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، ابن ابو ذئب و یونس و عمرو بن حارث، ابن شہاب، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز عشاء سے فراغت کے بعد نماز فجر تک گیارہ رکعت ادا فرماتے تھے اور ہر ایک دو رکعت کے درمیان نماز وتر ادا فرماتے اور ایک سجدہ فرماتے تھے کہ جس قدر تاخیر تک تم لوگوں میں سے کوئی شخص پچاس آیات کریمہ تلاوت کرے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر اٹھاتے تھے جس وقت مؤذن نماز فجر کی اذان دے کر خاموش ہوجاتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو علم ہوجاتا کہ فجر ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہلکی ہلکی دو رکعت ادا فرماتے تھے پھر دائیں کروٹ پر آرام فرماتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں مؤذن حاضر ہوتا اقامت کی اطلاع دینے کیلئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے ساتھ نکلتے تو اذان کے بعد مؤذن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اقامت کی اطلاع کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے ساتھ ساتھ نکل جاتے۔

It was narrated from Makhramah bin Sulaiman that Kuraib — the freed slave of Ibn ‘Abbas — told him: “I asked Ibn ‘Abbas: ‘How did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم pray at night?’ He said: ‘He prayed eleven Rak’ahs includingWitrthen he slept deeply until I could hear him snoring, then Bilal came to him and said: “The prayer, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” Then he got up and prayed two brief Rak’ahs then led the people in prayer, and he did not perform Wudu’.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں