سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 686

اذان اور اقامت کے درمیان نماز ادا کرنے سے متعلق

راوی: اسحاق بن ابراہیم , ابوعامر , شعبہ , عمرو بن عامر انصاری , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ الْمُؤَذِّنُ إِذَا أَذَّنَ قَامَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ يُصَلُّونَ حَتَّی يَخْرُجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ کَذَلِکَ وَيُصَلُّونَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ شَيْئٌ

اسحاق بن ابراہیم، ابوعامر، شعبہ، عمرو بن عامر انصاری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ جس وقت مؤذن اذان دے کر فارغ ہوجاتا ہے تو حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ستونوں کی جانب تشریف لے جاتے اور نماز ادا فرماتے (مطلب یہ ہے کہ وہ حضرات سنت ادا فرماتے) حتی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر کی جانب تشریف لاتے اس طریقہ سے نماز مغرب سے قبل بھی وہ حضرات نماز ادا فرماتے (یعنی نفل نماز پڑھتے) اور نماز مغرب کی اذان اور تکبیر میں قدرے فاصلہ ہوتا۔

It was narrated from Ash’ath bin Abi Ash-Sha’tha’ that his father said: “I saw Abu Hurairah, when a man passed by in the Masjid until he parted from it — after the call. Abu Hurairah said: ‘This man has indeed disobeyed Abu Al-Qasim (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں