اذان کے وقت کی دعا
راوی: قتیبہ , لیث , حکیم بن عبداللہ , عامر بن سعد , سعد بن ابی وقاص
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ الْحُکَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ وَأَنَا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ
قتیبہ، لیث، حکیم بن عبد اللہ، عامر بن سعد، سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اذان کے سننے کے وقت یہ جملے کہے میں شہادت دیتا ہوں اس کی کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں ہے اور وہ پروردگار تنہا ہے اور اس کا کوئی بھی شریک نہیں ہے اور بلاشبہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور بھیجے ہوئے ہیں اور میں اللہ تعالیٰ کے پروردگار ہونے پر رضا مند ہوں اور میں راضی ہوں اسلام کے دین ہونے پر اور یہ کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رسول ہونے پر رضامند ہوں تو ایسے شخص کے تمام گناہ معاف کر دئے جائیں گے۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever says, when he hears the call to prayer: (Allah, Lord of this perfect call and the prayer to be offered, grant Muhammad the privilege (of interceding) and also the eminence, and resurrect him to the praised position that you have promised),’ will be granted my intercession on the Day of Resurrection.” (Sahih)