سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 682

اذان کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا

راوی: سوید , عبداللہ , حیوة بن شریح , کعب بن علقمہ , عبدالرحمن بن جبیر , نافع بن عمرو قرشی , عبداللہ بن عمر

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ أَنَّ کَعْبَ بْنَ عَلْقَمَةَ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ مَوْلَی نَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْقُرَشِيِّ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ وَصَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ أَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ

سوید، عبد اللہ، حیوة بن شریح، کعب بن علقمہ، عبدالرحمن بن جبیر، نافع بن عمرو قرشی، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ بیان فرماتے تھے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جس وقت تم اذان سنو تو مؤذن جو کہے تم بھی وہی کہو اور میرے اوپر درود بھیجو کیونکہ جو شخص میرے اوپر ایک مرتبہ درود شریف بھیج دے گا تو اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرمائے گا۔ پھر تم اللہ تعالیٰ سے میرے واسطے وسیلہ مانگو کیونکہ وسیلہ دراصل ایک ذریعہ ہے جنت میں جو کہ اللہ کے بندوں میں سے کسی بندہ کے شایان شان نہیں ہے علاوہ ایک بندہ کے اور مجھ کو یہ توقع ہے کہ وہ بندہ میں ہی ہوں گا تو جو کوئی میرے واسطے وسیلہ طلب کرے گا تو میری شفاعت اس کے واسطے لازم ہو جائے گی۔

It was narrated from Saad bin Abi Waqqas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever says, when he hears the Muadhdhin: ‘Ashhadu an Ia ilaha illallah (I bear witness that there is none worthy of worship except Allah alone, with no partner or associate, and that Muhammad is His slave and Messenger; I am content with Allah as my Lord, Islam as my religion and Muhammad as my Messenger),’ his sins will be forgiven.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں